Experts says clean your smartphone on daily bases from germs, and keep it clean. Don't use with dirty hand while you are eating some thing or working with liquid.
ایک لمحے کے لیے سوچیں کہ آخری بار آپ نے اپنے فون کو کب صاف کیا تھا؟
اکثر افراد کا جواب یہی ہوگا کہ یاد نہیں۔
اگر آپ کا جواب بھی یہی ہے تو بہت زیادہ امکانات اس بات کے ہیں کہ آپ کے اسمارٹ فون کی اسکرین پر کسی ٹوائلٹ سے بھی زیادہ جراثیم ہوسکتے ہیں۔
جی ہاں ہوسکتا ہے کہ آپ کو یقین نہ آئے مگر موبائل فون ایسی ڈیوائس ہے جو گھر میں سب سے زیادہ جراثیم سے آلودہ ہوتی ہے اور یہ آپ کو فوڈ پوائزننگ یا ہاضمے کی خرابی کے ساتھ ساتھ دمے اور دیگر بیماریوں کا شکار کرنے کا باعث بھی بن سکتی ہے۔
امریکا کی کنساس اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ لوگ خاص طور پر خواتین برتن صاف کرنے والے کپڑوں کو سب سے زیادہ چھوتی ہیں اور مضر صحت جراثیم کو یہاں وہاں پھیلا دیتی ہیں۔
عام طور پر ایک فرد دن بھر میں اپنے اسمارٹ فون کی اسکرین کو سیکڑوں بار چھوتا ہے اور ہر جگہ اپنے ساتھ لے جاتا ہے اور ایسا بھی ہوتا ہے کہ کچن اسفنج جیسی جراثیموں سے بھرپور شے کو چھونے کے بعد بھی فون کو استعمال کرتا ہے۔
ہر بار ایسا کرنے پر ہاتھوں سے ایسے وائرس اور بیکٹریا فون پر منتقل ہو رہے ہوتے ہیں جو کہ سانس کی نالی میں زندہ رہ سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ بہتر ہوگا کہ فون کو روزانہ دن کے اختتام پر صاف کرلیا جائے۔
ویسے تو ٹچ اسکرین پر کلینرز کے استعمال کی اجازت اکثر فون کمپنیاں نہیں دیتیں مگر ایسے مائیکرو فائبر کپڑے دستیاب ہیں جو بیکٹریا کا خاتمہ کردیتے ہیں۔
اسی طرح کچھ ماہرین کے مطابق کبھی کبھار اینٹی بیکٹریل سے اس کی صفائی بھی فائدہ مند ہوتی ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ اگر آپ اپنا فون صاف نہیں کرتے تو ایسا ضرور کریں۔
No comments:
Post a Comment
Thank you for visiting