23-year-old undertaker has won a contest at Japan's biggest funeral exhibition testing the ancient art of dressing the dead.
The event celebrates the art of purifying the souls of dead bodies by making the deceased look beautiful according to the Japanese ethnic religion of Shinto.
رینو ترائی ایک زندہ شخص کو جنازے کے طور پر تیار کررہی ہیں اور انہوں نے یہ مقابلہ جیت لیا ہے ۔ فوٹو: رائٹرز
جاپان میں جنازے کی تدفین سے قبل مُردے کو خوبصورت بنانے کا ملک گیر مقابلہ ایک 23 سالہ نوجوان خاتون نے جیت لیا۔
اپنی جیت پر تبصرہ کرتے ہوئے رینو تیرائی نے کہا، ’’میں نے اس مقابلے کے لیے ہر روز پریکٹس کی تھی۔ میں نے ہر عمل کی ویڈیو بنائی اور خود سے پوچھا کہ کیا یہ اچھا عمل ہے یا نہیں اور میں لاش کے ساتھ نرمی اور احترام کا رویہ رکھتی ہوں۔‘‘
جاپان کے شنتومذہب کے تحت مرنے کے بعد جنازہ ناپاک ہوجاتا ہے اور صرف قریبی رشتے داروں کی موجودگی میں ہی جب اسے تیار کیا جاتا ہے تو اس کے گناہ دھل جاتے ہیں اور وہ ’دوسری دنیا‘ کے لیے تیار ہوجاتاہے۔ اس ضرورت کے تحت جاپان بھر میں مردے کو تیار کرنے والے خاص لوگوں کی
ضرورت بڑھ گئی ہے۔
ضرورت بڑھ گئی ہے۔
اس مقابلے میں سینکڑوں افراد نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور مردوں کو اچھی طرح تیار کرنے کا طریقہ پیش کیا۔ اس مقابلے میں زندہ انسانوں کو لٹا کر ان کو تیار کیا گیا اور پس منظر میں جنازے کی موسیقی
مدھم سروں میں چل رہی تھی۔ چار ججوں تمام شرکا نے گورکن کے کام کو نوٹ کیا۔
مدھم سروں میں چل رہی تھی۔ چار ججوں تمام شرکا نے گورکن کے کام کو نوٹ کیا۔
No comments:
Post a Comment
Thank you for visiting